ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / آسام این آر سی ، دعووں کے ادخال کیلئے 60 دن کی مہلت عدالت عالیہ کا حکم

آسام این آر سی ، دعووں کے ادخال کیلئے 60 دن کی مہلت عدالت عالیہ کا حکم

Thu, 20 Sep 2018 11:44:13  SO Admin   S.O. News Service

دہلی ؛ 20ستمبر (ایس او نیوز ایجنسی) عدالت عالیہ نے کل تقریباً چالیس لاکھ افراد کی جانب سے دعووں اور اعتراضات کے ادخال کے عمل کو بحال کرنے کا حکم دیا جن کے نام آسام میں شہریوں کے مسودہ قومی رجسٹر (این آر سی) میں شامل نہیں ہوسکے۔ جسٹس رنجن گوگوئی اور جسٹس آر ایف نریمان پر مشتمل بنچ نے یہ بھی کہا کہ یہ کارروائی 25 ستمبر سے شروع ہوگی اور 60 دن تک جاری رہے گی ۔ بنچ نے کہا کہ ہمارے خیال میں اس مرحلہ پر ہمیں صرف اتنا کرنے کی ضرورت ہے کہ جاریہ سال جولائی میں شائع مسودہ این آر سی میں ناموں کی شمولیت کے لیے دعووں اور اعتراضات کے ادخال کے عمل کو دوبارہ شروع کریں ۔ سپریم کورٹ نے یہ بھی واضح کردیا کہ اس مسئلہ کی اہمیت کو مد ِ نظر رکھتے ہوئے شہریوں کو یہ دوسرا موقع فراہم کیا جارہا ہے۔ بنچ نے اس معاملہ کی مزید سماعت 23 اکتوبر کو مقرر کی ہے اور مرکزی حکومت کے موقف پر این آر سی کے لیے آسام کے کوآرڈینیٹر پرتیک ہجیتا کی رائے طلب کی ہے کہ این آر سی میں ناموں کی شمولیت کے لیے بعض دستاویزات قابل اطلاق ہیں یا نہیں ۔ واضح رہے کہ این آر سی کا قطعی مسودہ 30 جولائی کو شائع کیا گیا تھا جس میں 3.29 کروڑ کے منجملہ 2.89 کروڑ افراد کے نام شامل کیے گئے تھے۔ 40,70,707 افراد کے نام اس فہرست میں شامل نہیں کیے گئے ۔ ان کے منجملہ 37,59,630 افراد کے نام مسترد کردیے گئے ہیں اور باقی 2,48,077 افراد کے نام زیر غور ہیں ۔ سپریم کورٹ نے 5 ستمبر کو حکم دیا تھا کہ دعویدار قانونی جواز کے ثبوت کے طور پر کلیم فارم کی فہرست A میں صراحت کردہ 15 دستاویزات کے منجملہ کوئی بھی دستاویز پیش کرسکتے ہیں۔


Share: